رپورٹ کے مطابق، ان خیالات کا اظہار "علی حسین جنتی فرد" نے آج بروز منگل کو "دارو پخش" مینو فیکچرز کی نئی ادویات اور مصنوعات کی رونمائی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب سے پہلے ہم ملک میں ضروری ادویات کے 75 فیصد کو درآمد کرتے۔ لیکن اب تحقیق اور پیداوار کے شعبے میں دوا ساز کمپنیوں کی کوششوں سے ہم 95 فیصد سے زائد ادویات کی ضروریات کو اندرون ملک ہی میں تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
انہوں نے عشرہ فجر کی مباردکباد دیتے ہوئے کہا کہ "دارو پخش" مینو فیکچرز، اسلامی انقلاب سے پہلے ادویات کی درآمد کرتی تھیں اور وہ صرف ادویات کی پیکیجنگ کا کام کرتی تھیں۔
ایرانی محکمہ برائے تعاون، محنت اور سماجی بہبود کے نائب وزیر نے کہا کہ اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں، یہ کارخانہ، پُرعزم اور قابل ماہرین کی کوششوں سے، دوا سازی کے میدان میں ترقی کرنے میں کامیاب ہوا۔
رعیتی فرد نے کہا کہ انقلاب کے بعد کے سالوں میں سیاسی، فوجی، ثقافتی وغیرہ میدانوں میں دشمن کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب دشمن ان شعبوں میں نقصان نہ پہنچا سکے تو اقتصادی پابندیوں کو کام میں لایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دشمن عناصر نے پابندیوں اور ہر قسم کی سازشوں کے ذریعے ایران کی پیداوار کو چیلنج کرنے کی کوشش کی اور وہ اس سلسلے میں تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں۔
رعیتی فرد نے کہا کہ دشمن نے ہر جگہ دیکھا کہ پروڈیوسر خود کفالت حاصل کر سکتے ہیں، نقصان پہنچانے اور ہڑتال کرنے کی کوشش کی۔
ایرانی محکمہ برائے تعاون، محنت اور سماجی بہبود کے نائب وزیر نے کہا کہ کرونا کی وبا کے دوران بھی دشمن نے اس دوا کے بائیکاٹ کی کوشش کی لیکن اچھے ایرانی پروڈیوسرز کی کوششوں سے یہ کوششیں ناکام ہوگئیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ